واقعہ 9 مئی:عمران خان کو بخشنا نہیں چاہیے:خورشید شاہ

رہنما پی پی خورشید شاہ نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر صادق سنجرانی نگران وزیراعظم بنے تو اس سے معلوم ہوگا کہ مستقبل کی سیاست کیا ہے جو نگران وزیراعظم بنے گا اس سے یہ بھی پتہ چلے گا کہ پاکستان میں الیکشن کب ہوں گے.
انہوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راجہ ریاض اور شہباز شریف کو کوشش کرنی چاہیے کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن تک نہ جائے اور ساتھ یہ بھی کہا کہ آئندہ بھی اتحادی حکومت بنے اور یہ بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی پر بھی پابندی کے حق میں نہیں ہیں اور ساتھ ساتھ انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور 9 مئی کے واقعات میں عمران خان کو بخشنا نہیں چاہیے۔
آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ عمران خان کو نو مئی کے واقعات کے بعد بہت سی مشکلات درپیش ہیں۔انہیں توشہ خانہ کیس میں بھی گرفتار کر لیا گیا ہے اور نو مئی کے واقعات کے بعد ان کے اہم رہنما بھی ان کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں اور پرویز خٹک نے اپنی ایک الگ سے جماعت بنا لی ہے۔ اب فواد چوہدری جیسے بڑے رہنما جہانگیر ترین کی پارٹی استحکام پاکستان میں شمولیت کر چکے ہیں۔ صمصام بخاری جو کہ پی ٹی آئی کے اہم رہنما تھے انہوں نے بھی پی ٹی آئی کو خیر آباد کہہ دیا ہے اور اس وقت عمران خان جیل میں موجود ہیں اور پی ٹی آئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں تو سزا ہو گئی لیکن انہیں نو مئی کے واقعات میں بھی طلب کیا جانا چاہیے اور اب آپ کو بتاتے چلیں کہ سائفر گمشودگی کیس میں بھی عمران خان کو طلب کیا جا چکا ہے۔سایفر گمشدگی کیس میں اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔